پنجاب کے اسکولوں کی سرمائی تعطیلات 2025

 پنجاب کے اسکولوں کی سرمائی تعطیلات 2025: بچے “سردی کے مشن” پر!

پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے 23 دسمبر 2025 سے 13 جنوری 2026 تک سرمائی تعطیلات منائیں گے۔ مقصد؟ بچوں کو سرد موسم سے محفوظ رکھنا۔


❄️ سردی سے حفاظت کا منصوبہ

تعلیمی محکمے شاید یہ سوچ کر خوش ہیں کہ بچے گھر پر آرام کریں گے، چائے پئیں گے اور گرم کمبل کے نیچے محفوظ رہیں گے۔
لیکن حقیقت کچھ اور ہے! ہمارے پاکستانی طالب علم تو اس “حفاظت” کو یوں چیلنج کرتے ہیں:


🏏 منظر 1: صبح سویرے کرکٹ

حکومت چاہتی ہے کہ بچے سردی سے بچیں، مگر وہ صبح 7 بجے لاہور کے پارک میں کرکٹ کھیلنے نکل جاتے ہیں۔
میکانیکی بال سے زیادہ شور اور ہنسی سنائی دیتی ہے، اور والدین ابھی تک اپنے کمبل میں جاگتے ہیں کہ یہ “تعطیل” کب ختم ہوگی۔


🧤 منظر 2: نانی کے گھر کی رونق

دوسرے دن، بچے اپنی نانی کے گھر کی چھٹیاں شروع کر دیتے ہیں۔
ہر نانی ایک دن بھر کے تفریحی مرکز کی منتظم بن جاتی ہے۔
مزہ؟ گاجر کا حلوہ، چائے، پراٹھے، اور کزنز کی ہنسی مزاح کا تڑکا۔
سردی؟ بس پس منظر میں چلتی رہتی ہے۔


☕ منظر 3: سردی کے ہیرو

سرمائی تعطیلات کا اصل مزہ یہ ہے کہ بچے سردی کو گلے لگا کر کھیل، کھانا اور مزہ کرتے ہیں۔
تو حکومت چاہے بچوں کو سردی سے بچانے کی بات کرے، بچے ثبوت دیتے ہیں کہ سردی بھی ان کے مزے کو روک نہیں سکتی۔


🧣 آخری بات

چاہے پارک میں کرکٹ ہو، نانی کے گھر کی خوشیاں، یا چائے کی محفل، پنجاب کی سرمائی تعطیلات کا اپنا ہی مزہ ہے۔

پنجاب حکومت کا گھریلو ملازمین کے لیے نئے قوانین کا اعلان


پنجاب حکومت کا گھریلو ملازمین کے لیے نئے قوانین کا اعلان — 2025 کی بڑی پیش رفت

لاہور: پنجاب حکومت نے گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ اور بہتر کام کے ماحول کو یقینی بنانے کے لیے نئے قواعد و ضوابط کی منظوری دے دی ہے۔
یہ قوانین گھریلو ملازمین کے حقوق، فرائض، تنخواہوں، صحت اور تحفظ سے متعلق واضح رہنما اصول فراہم کرتے ہیں۔


🧾 فارم "A" پر ملازمت کا لیٹر لازمی قرار

اب ہر گھریلو ملازم کے لیے باقاعدہ لیٹر آف ایمپلائمنٹ (Form-A) لازمی ہوگا۔
اس میں ملازم کے کام، تنخواہ، اوقات کار اور ذمہ داریاں واضح طور پر درج ہوں گی تاکہ شفافیت برقرار رہے۔


🏠 صاف، محفوظ اور باعزت کام کی جگہ

قوانین کے مطابق آجر کے لیے یہ لازمی ہوگا کہ وہ گھریلو ملازمین کو

  • صاف اور محفوظ جگہ،

  • پینے کا صاف پانی،

  • آرام کی جگہ،

  • اور مناسب کھانے کی سہولت
    فراہم کرے۔

حاملہ خواتین ملازمین کے لیے ہلکے کام اور تحفظ کے خصوصی انتظامات کرنا بھی ضروری ہوگا۔


⏱️ اوور ٹائم کی حد اور دوگنی اجرت

آجر کسی بھی اضافی کام کے لیے ملازم کی تحریری رضامندی حاصل کرے گا۔

  • ہفتہ وار اوور ٹائم کی حد 8 گھنٹے مقرر کی گئی ہے۔

  • اوور ٹائم کی صورت میں دوگنی اجرت دینا لازمی ہوگی۔

یہ ضابطہ گھریلو ملازمین کو ان کی محنت کے مطابق معاوضہ دلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔


📆 سالانہ رخصت اور ریکارڈ کا نظام

گھریلو ملازمین کی سالانہ چھٹیوں کا باقاعدہ ریکارڈ "Form-B" میں رکھا جائے گا۔
زچگی کی چھٹی کے لیے خاتون ملازمہ کو "Form-D" کے ذریعے اطلاع دینا ہوگی۔

مزید برآں، گھر میں رہائش پذیر ملازم کے لیے کم از کم 42 مربع فٹ کمرہ، روشنی، ہوا اور پرائیویسی لازمی قرار دی گئی ہے۔


🏥 صحت و سلامتی سے متعلق شرائط

آجر پر لازم ہے کہ ملازم کی صحت کا سرٹیفکیٹ "Form-E" کے ذریعے حاصل کرے۔
کسی بھی حادثے یا ناگہانی موت کی صورت میں "Form-F" اور "Form-G" کے ذریعے رپورٹ جمع کرانا لازمی ہوگا۔


⚖️ تنازعات کے حل کے لیے کمیٹی کا قیام

اگر کسی ملازم کا ذاتی سامان واپس نہ کیا جائے یا کوئی تنازع پیش آئے تو وہ یونین کونسل (UC) کی سطح پر قائم ڈسپیوٹ ریزولیوشن کمیٹی سے رجوع کر سکے گا۔
یہ کمیٹی ایسے تمام تنازعات کا منصفانہ فیصلہ کرے گی۔


🌐 تمام فارم آن لائن دستیاب

تمام سرکاری فارم — "Form-A" سے "Form-G" تک — محکمہ لیبر پنجاب کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گے تاکہ آجر اور ملازمین دونوں آسانی سے ان تک رسائی حاصل کر سکیں۔


🗣️ ایک مثبت اور تاریخی قدم

یہ نئے قوانین پنجاب میں گھریلو مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کی سمت ایک اہم اور تاریخی پیش رفت ہیں۔
اب گھریلو ملازمین کے لیے ایک ایسا قانونی فریم ورک تیار کیا گیا ہے جو ان کے لیے محفوظ، باعزت اور منصفانہ کام کا ماحول فراہم کرے گا۔

Urdu Guide to Learn E-Bike Riding for Girls

لڑکیوں کے لیے ای بائیک چلانا سیکھنے کی مکمل رہنمائی

Guide to Learn E-Bike Riding for Girls


پاکستان میں الیکٹرک بائیکس (ای بائیکس) کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ بہت سی لڑکیاں اب اس ماحول دوست اور کم خرچ سواری میں دلچسپی لے رہی ہیں۔ چاہے آپ طالبہ ہوں، ورکنگ ویمن ہوں یا صرف خود مختاری سے سفر کرنا چاہتی ہوں، ای بائیک چلانا سیکھنا ایک طاقتور اور مفید ہنر ہے۔

یہ بلاگ آپ کو وہ تمام ضروری باتیں سکھائے گا جو ای بائیک چلانا سیکھنے کے لیے جاننا ضروری ہیں — صحیح بائیک کے انتخاب سے لے کر محفوظ طریقے سے سڑک پر آنے تک۔


🚲 لڑکیوں کے لیے ای بائیک چلانا کیوں ضروری ہے؟

کراچی، لاہور، اسلام آباد جیسے شہروں میں ای بائیکس ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور ٹریفک کے مسائل کا جدید حل بن چکی ہیں۔ خاص طور پر لڑکیوں کے لیے یہ:

  • خود مختاری اور آزادی
    پبلک ٹرانسپورٹ یا کسی پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں۔

  • کم خرچ سواری
    ای بائیک گاڑیوں یا پیٹرول بائیک کے مقابلے میں سستی ہوتی ہے۔

  • ماحول دوست
    دھواں یا شور نہیں ہوتا، ماحول کے لیے بہترین۔

  • آسان کنٹرول
    ہلکی پھلکی اور خودکار، نئے سیکھنے والوں کے لیے موزوں۔


 

🛵 ای بائیک چلانا سیکھنے کے مراحل

1. صحیح ای بائیک کا انتخاب کریں

ابتداء میں ایسی بائیک لیں جو سادہ اور ہلکی ہو۔ خصوصیات دیکھیں:

  • وزن میں ہلکی

  • خودکار یا سنگل اسپیڈ

  • 40 سے 60 کلومیٹر رینج

  • آرام دہ سیٹ

پاکستان میں ابتدائی صارفین کے لیے جیگوار کے M1، M3، اور M5 ماڈلز بہت مشہور ہیں۔

2. محفوظی کا سامان ضرور لیں

سواری سے پہلے درج ذیل حفاظتی اشیاء کا ہونا ضروری ہے:

  • ہیلمٹ

  • دستانے

  • گھٹنے اور کہنی کی حفاظتی پٹیاں

  • چمکدار یا ریفلیکٹر والا لباس

3. پریکٹس کے لیے محفوظ جگہ چُنیں

کسی پارک یا خالی میدان میں مشق کریں:

  • بائیک آن کر کے تھروٹل اور بریک سمجھیں

  • بیلنس برقرار رکھنے کی پریکٹس کریں

  • آہستہ چلانا اور روکنا سیکھیں

  • موڑ لینا سیکھیں

4. ٹریفک کے اصول سیکھیں

ای بائیک سوار بھی ٹریفک کا حصہ ہوتے ہیں:

  • ہاتھ سے اشارے دینا

  • سڑک کے اشارے پہچاننا

  • لین تبدیل کرنا

  • ہارن اور سائیڈ مرر کا درست استعمال

5. شروع میں ساتھ کسی کو رکھیں

ابتدائی دنوں میں کسی تجربہ کار فرد کے ساتھ سڑک پر نکلیں۔


💡 پاکستان میں لڑکیوں کے لیے مفید مشورے

  • مناسب لباس پہنیں: ڈھیلے دوپٹے یا لمبے کپڑے سواری کے دوران پھنس سکتے ہیں۔

  • راستہ پہلے سے پلان کریں: کم رش والے راستے منتخب کریں۔

  • بیٹری ریگولر چارج کریں: بیٹری کو 20% سے کم نہ ہونے دیں۔

  • دھند یا رات میں احتیاط کریں: ریفلیکٹر پہنیں یا دن میں سواری کریں۔


🛑 عام غلطیوں سے بچیں

  • تیز رفتاری سے آغاز

  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی

  • ٹائروں یا بیٹری کا جائزہ نہ لینا

  • دو سواریاں (اگر ماڈل سپورٹ نہیں کرتا)


🚀 پاکستان میں لڑکیوں اور ای بائیکس کا مستقبل

اب پاکستانی شہروں میں لڑکیاں ای بائیکس پر نظر آنا عام بات بنتی جا رہی ہے۔ کمپنیاں جیسے جیگوار نہایت مناسب قیمت پر جدید ای سکوٹرز لا رہی ہیں جو لڑکیوں کی زندگی آسان بنا رہے ہیں۔


آخر میں

ای بائیک چلانا سیکھنا صرف ایک ہنر نہیں بلکہ خود اعتمادی اور خودمختاری کی علامت ہے۔ خوف یا معاشرتی دباؤ کی وجہ سے پیچھے نہ ہٹیں۔ صحیح رہنمائی، حفاظت، اور مسلسل پریکٹس کے ساتھ آپ نہ صرف ای بائیک پر مہارت حاصل کر سکتی ہیں بلکہ دوسروں کے لیے مثال بھی بن سکتی ہیں۔